Sehri Khane ki Fazeelat

سحرى كهانےكى فضيلت

0:00
0:00
Advertising will end in 
Nothing found!
This content is private
Please enter valid password!

درس کی تحریر: سحرى كھانےكى فضيلت

اَلْحَمْدُ لِلّٰەِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلَی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی۔ رَبِّ أَعُوذُ بِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ ۔ وَأَعُوذُ بِكَ رَبِّ أَنْ يَحْضُرُونِ۔

رب العالمین کا شکرکَما حَقُّہٗ ادا کرنا ہمارے بس سے باہر ہے کہ انہوں نے محض اپنی رحمت، نوازش اور عنایت سے زندگی میں ایک مرتبہ پھر اور ہزار مبارک ایسے مقدس، مبارک، نعمتوں اور برکت والے مہینہ کا دیکھنا نصیب فرمایا۔ اللّٰہ یہ مہینہ اسی طرح جس طرح انہوں نے اس کا آغاز ہمارے نصیب میں فرمایا، اسی طرح انتہا بھی نصیب فرمائے. اور صرف دیکھنا ہی دیکھنا نہ ہو بلکہ اس کی خیر و برکات سے اپنے دامنوں کو لبریز کرنا ہم سب کے نصیب میں کرے، ہمارے کنبوں کے نصیب میں کرے، امت کے نصیب میں کرے۔ اور امت اور ہم پاکستانی جس مصیبت، ذلت اور رسوائی کی گہرائیوں میں غرق ہو چکے ہیں، اللّٰہ اس سے نکالے۔

آج کے سبق میں رمضان مبارک کی باتوں میں سے صرف ایک بات کہ رمضان میں روزے کا آغاز سحری سے ہے، سحری کے تناول کرنے سے ہے۔

اور یہ سحری کیا ہے؟

ہمارے نبی کریمﷺ نے اس کے متعلق فرمایا جیسے کہ امام بخاریؒ نے سیدنا انسؓ سے روایت کیا  “سحری کھاؤ کیونکہ سحری میں برکت ہے۔”

اور امام طبرانی نے سیدنا عمر بن خطابؓ سے روایت کیا اور امام طبرانی نے ابن عباسؓ سے روایت کیا کہ سیدنا عمر بن خطابؓ کو نبی کریمﷺ نے سحری کے کھانے کے لیے بلایا اور فرمایا اور رسول اللّٰہﷺ نے سحری کے کھانے کا نام رکھا الغدا المبارک، برکتوں والا کھانا۔ تو جس کھانے کا نام ہی اللّٰہ کے نبی پاکﷺ برکتوں والا رکھیں، اس کی برکتیں کتنی ہوں گی۔

آئیے اس کی برکتوں کا تصور کرنے کے لیے ایک حدیث شریف جسے امام احمد اور امام ابن ابی شیبہ نے حضرت ابو سعید الخدریؓ سے روایت کیا اس کو سنتے ہیں۔ انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: سحری کا کھانا بابرکت ہے، اس کو نہ چھوڑو۔ اگر تم میں سے ایک اور کچھ  نہ کر سکے، پانی کا ایک گھونٹ پیوے تو وہی پی جائے، چھوڑنا نہیں۔ اور اس کے بعد کیا فرمایا:

فان اﷲ وملا ئکتہ یصلون علی المتسحرین

(رواہ احمد وقال المنذری اسنادہ قوی)

یقیناً اللّٰہ تعالٰی اور ان کے فرشتے سحری کھانے والوں پر درود بھیجتے ہیں۔ 

اگر روزے کا کوئی اور فائدہ نہ ہو، ایک یہ فائدہ ہے کہ روزے کے لیے سحری کے کھانے کی وجہ سے اللّٰہ تعالٰی اور ان کے فرشتوں کا درود ملتا ہے۔ اور کوئی فائدہ نہ ہو تو کیا یہ ایک فائدہ کچھ کم ہے! اور کوئی فائدہ نہ ہو تو یہ ایک فائدہ بہت کافی ہے۔

اور اللّٰہ کا درود کیا ہے؟ حضراتِ محدثین و مفسرین نے جو بیان کیا ہے، اللّٰہ کا درود یہ ہے کہ

  • اللّٰہ فرشتوں کی محفل میں جن پہ درود بھیجتے ہیں، ان کا تذکرہ کرتے ہیں۔ کہاں میں، کہاں آپ اور کہاں اللّٰہ تعالٰی کی محفل۔
  • دوسری بات اللّٰہ تعالٰی ایسے بندوں پر اپنی رحمتیں نازل فرماتے ہیں۔
  • تیسری بات اللّٰہ ان پر برکتیں نازل کرتے ہیں۔
  • چوتھی بات اللّٰہ ان کو بلند کرتے ہیں اور
  • پانچویں بات اللّٰہ ان کو گناہوں سے پاک کر دیتے ہیں

یہ چھوڑنے والی باتیں ہیں؟

اور فرشتوں کا درود یہ ہے کہ فرشتے اللّٰہ تعالٰی سے دعائیں کرتے ہیں کہ اے اللّٰہ ان سحری کھانے والوں کے گناہوں کو معاف کر دے اور فرشتے کسی کے لیے اپنی مرضی سے دعا نہیں کرتے، اللّٰہ کے حکم سے دعا کریں اللّٰہ سے، تو انشااللّٰہ گناہ مٹیں گے۔ 

سحری کے حوالے سے ایک اور بات۔ امام مسلم نے سیدنا عَمْرو بن عاصؓ سے روایت کیا، نبی کریمﷺ نے فرمایا: “ہمارے اور اہلِ کتاب کے روزوں میں سے، ہمارے اور اہل کتاب کے روزوں میں جو بات فرق کرتی ہے وہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں سحری ہے ان کے ہاں سحری نہیں”۔ اس لیے سحری کا کرنا اور زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

سحری کے حوالے سے ایک اور بات۔ نبی کریمﷺ نے سحری میں کھجور کے لینے کو پسند کیا ہے۔ ساری باتیں میرے اور آپ کے نفع کے لیے ہیں۔ اب اپنے لیے کوئی چندہ اکٹھا کرتے ہیں۔

امام ابو داؤدؒ نے حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت کیا کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: مومن کی شاندار سحری کھجور ہے۔ اللّٰہ بہتر جانے اس میں کیا کیا حکمتیں ہیں لیکن ایک بات جو نظر آ رہی ہے کہ اس کھجور کے کھانے سے روزہ کے گزارنے میں  تقویت اور قوت حاصل ہو جاتی ہے۔ 

سحری کے حوالے سے ایک اور بات۔ اگر کوئی شخص سحری کھا رہا ہے اس کے ہاتھ میں روٹی کا کوئی ٹکڑا ہے۔ دودھ، پانی، چائے کا گلاس یا کپ ہے۔ اذان ہو جائے یعنی سحری کی انتہا ہو جائے تو جو ہاتھ میں ہے اس کو مکمل کرے۔ اذان ہوتے ہی یا سحری کا وقت ختم ہوتے ہی اس کو نیچے نہیں رکھنا جو ہاتھ میں ہے اس کو مکمل کرے لیکن اس کا یہ معنی نہیں کہ لوگ نماز کے لیے چلے جائیں اور وہ ابھی بھی کھا رہا ہے۔ اور یہ معنی بھی نہیں کہ روز کی عادت ہی بنا لے۔ نہیں۔ ہو گیا ہے تو اب جو ہاتھ میں ہے وہ کھا لے۔ 

سحری کے حوالے سے ایک اور بات یہ ہے کہ سحری جتنی تاخیر سے کی جائے، تاخیر سے مراد انتہا جو وقت ہے آج کتنے پہ ختم ہوئی 4:45 پہ۔ تومقصد یہ کہ جتنی تاخیر کی جائے 4:45 کے قریب ہونے کی،- یہ اعلٰی ہے اور اس میں فائدہ روزہ رکھنے والے کا ہے۔ دو بجے کھائے، ایک بجے کھائے تو دن لمبا ہو جائے گا اس کے لیے۔

حضرت زید ابن ثابتؓ سے سیدنا انسؓ نے پوچھا،سیدنا زید ابن ثابتؓ سے سیدنا انسؓ نے پوچھا کہ نبی پاکﷺ کی سحری اور اذان کے درمیان کتنا وقفہ تھا تو انہوں نے بتایا پچاس آیات کے پڑھنے کا یعنی آخری وقت میں لیکن سحری کے ختم ہونے سے پہلے پہلے تاخیر سے سحری کھانا یہ افضل ہے۔

سحری کے حوالے سے آج کے درس کی آخری بات۔ اگر کسی شخص پر غسل واجب ہو تو چاہے کہ پہلے سحری کروں بعد میں غسل کروں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ نبی کریمﷺ سے ایسا فرمانا ثابت ہے۔ غسل آپ بعد میں کرتے پہلے سحری کھا لیتے لیکن اس کا معنی یہ نہیں کہ کھائے اور سو جائے، سات، آٹھ، نو بجے اٹھے، غسل کرے نماز پڑھے نہ، ایسا کرنا ناجائز ہے۔ نماز تو اپنے وقت پہ پڑھنی ہے لیکن اس سے جو بات نکلتی ہے وہ یہ ہے سحری کے کھاتے ہوئے پاک صاف ہونا یہ ضروری نہیں۔ لیکن نماز کے لیے تو غسل بھی کرنا ہے اور وقت پر پڑھنا ضروری ہے۔ 

اللّٰہ پاک اپنے فضل و کرم سے سحری کے متعلق جو باتیں بیان کی گئی ہیں۔ ان میں جو فضائل ہیں اللہ ہمارے نصیب کرے اور جو مسائل ہیں ان پر عمل کرنا ہمارے لیے آسان کرے۔ اللّٰہ تعالٰی رمضان کی برکات ہمارے کنبوں کو، ہمارے بہن بھائیوں کو اور ان کے کنبوں کو اور پورے ملک کو نصیب فرمائے۔ اللّٰہ ہمارے ملک کی خیر فرمائے۔ اللّٰہ ہمارے ملک کی خیر فرمائے۔ اللّٰہ ہمارے ملک کی خیر فرما۔ یا اللّٰہ! ذلیل ہو چکے ہیں۔ ذلیل نہیں، ذلت کے گڑھوں میں ڈوب چکے ہیں۔ اللّٰہ ان سے نکال دے اور آپ کے سوا کوئی نہیں۔ اے اللّٰہ! ہم اپنی کرتوتوں کی وجہ سے، سیاہ کاریوں کی وجہ سے وہاں پہنچ چکے ہیں جہاں پہنچنے کی توقع بھی نہ تھی۔

حکومت غریب عوام کو کچھ دینا چاہتی ہے۔ قرض دینے والےدینے والے نہیں۔ جنہوں نے دینا ہے وہ کہتے ہیں، نہیں۔ اس سے بڑی ذلت اور کیا ہو گی۔ حاکمِ وقت اپنی رعایا کے ساتھ جو معاملہ کرے گا دشمنوں کی ڈکٹیشن لے گا اس کے مطابق کرے گا۔ یا اللّٰہ! ذلیل ہو چکے ہیں اور بہت ہی ہو چکے ہیں اور جو ہوا ہے ہماری وجہ سے ہوا ہے۔ یا اللّٰہ! ہمیں ہدایت دے اس ذلت سے نجات دے۔ موت سے پہلے اس ذلت سے نکلنا، ہمیں دیکھنا نصیب فرما۔ 

و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
Share on WhatsApp